آپ کی تحریریں

 

’’ آپ کا صفحہ‘‘ کا یہ حصّہ آپ کی ارسال کردہ تحاریر کے لیے مختص ہے۔ یہاں آپ دیگر قلم کاروں کی کاوشوں کا بھی مطالعہ کرسکیں گے۔ کوشش کریں کہ اِس صفحے کے لیے زیادہ طویل تحریریں نہ بھیجی جائیں۔اگر مواد کہیں اور سے لیا ہے تو اُس کا حوالہ ضرور دیں۔دل چسپ، معلوماتی اور بامقصد تحاریر کو ترجیح دی جائے گی۔

آہ !!! میرے والد گرامی

محمد طیب قاسمی

والد محترم مولانا محمد ابراھیم صاحب رحمہ اللہ المعروف بڑے مولوی صاحب۔۔۔۔باعمل عالم تھے۔۔۔۔ وجاہت و سادگی کا مرقع تھے۔۔۔۔ مسنون و سادہ وضع قطع رکھتے تھے۔۔۔۔ہردل عزیز مزاج و انداز کے مالک تھے۔۔۔۔ذاکر و شاغل بزرگ تھے۔۔۔۔سلیم الفطرت اور کریم الطبع عالم ربانی تھے۔۔۔۔ صوفی باصفا۔۔۔۔سماجی راھنما....انتہائی معتبر و معتمد ممتاز عالم دین تھے۔۔۔ اور مسکراتے پرنور چہرے والی دلپزیر روحانی شخصیت  تھے۔

مزید پڑھیے۔۔

لکھا جُھوٹ!

عاقب رحیم بن محمد رحیم

 

ملک کی عظیم دینی درسگاہ " جامعہ دارالعلوم کراچی" کا انٹری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ڈاکیومنٹس جمع کروانے ہم ایک خوبصورت جسامت والے قدآور مفتی صاحب کے سامنے بیٹھے، چیکنگ کا سلسلہ شروع ہوا، ایک ساتھی کے کاغذات دیکھتے ہوئے جب مفتی صاحب نے ان کی لکھی ہوئی تاریخِ پیدائش پڑھی، تو اس ساتھی کو غور سے دیکھنے لگے۔

 پوچھا بیٹا: آپ کی صحیح تاریخِ پیدائش یہی ہے؟

مزید پڑھیے۔۔

ہماری نیندیں اور ہم!

عاقب رحیم بن محمد رحیم

 گرمیوں کی صبح تھی، ٹھنڈی ہوا کے جھونکے تازہ دم کر رہے تھے، فجر پڑھنے کے بعد چہل قدمی (walk) کے لیے چُست وچابُک قدم لیتے گھر سے نکل پڑا، مگر گلیوں کی خاموشی اور سنّاٹا دیکھ کر ، حسرت و افسوس کی لمبی آہ بھری!

کاش! یہ فضا یوں سُنسان نہ ہوتی ، بلکہ لوگوں کی ہلچل اور آمَدورفت سے گونج رہی ہوتی.....

روایت ہے کہ صبح صادق سے لے  کر طلوعِ آفتاب تک اللّٰہ تعالیٰ مخلوق میں رزق تقسیم کرتے ہیں اور جو لوگ اِسوَقت غافل رہتے ہیں وہ رزق کی برکت سے محروم رہ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔

تیز دماغ والے

ہانیہ محمود

 سن 1500 سے پہلے کا ذکر ہے، "بخارا" میں ایک یتیم بچہ رہتا تھا۔ وہ بہت ذہین تھا۔ "الجبرا" کی طرف اس کا بہت رجحان تھا۔ ایک دن اس کو معلوم ہوا کہ وہاں کا ایک ریڑھی والا الجبرا جانتا ہے۔ اس نے ریڑھی والے سے الجبرا سیکھنا شروع کردیا۔ ریڑھی والے کو جتنا علم تھا, اس نے بچے کو سکھادیا۔ وہ بچہ مزید علم حاصل کرنا چاہتا تھا۔

مزید پڑھیے۔۔

تنقید

آمنہ نور

یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ دوسروں پر تنقید کرنا ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اکثر و بیشتر اس کے لیے موقع محل بھی نہیں دیکھتے۔۔۔۔

جیسا کہ کسی کے ہاں کوئی فوتگی ہو گئ اور ابھی میت پڑی ہوئی ہے اور ان کے گھر والے غم سے نڈھال رو رہے ہیں اور افسوس کے لیے آنے والی خواتین بجائے انہیں تسلی دینے کے سپارہ ہاتھ میں پکڑے، ایک خاتون دوسری کو کہتے ہوئے پائی جائے گی۔ دیکھو ذرا یہ جو پیلے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس ہے، کیسے ٹسوے بہارہی ہے ارے میں کہتی ہوں جب ماں زندہ تھی تب تو کوئی پروا نہیں تھی۔۔۔۔

مزید پڑھیے۔۔

گیس اور شہر کراچی

روشنیوں کا شہرگاؤں کا منظر پیش کرنے لگا ہے

 ایمن عرفان عزیز آباد کراچی

  گیس، پانی اور بجلی انسان کی بنیادی ضروریات زندگی میں سے ہیں۔اور سب اللہ کی عظیم نعمتیں ہیں۔اور اسکے قدر دان وہی ہیں جہاں ان چیزوں کا فقدان ہے یا وہ  نایاب ہیں  ۔

مزید پڑھیے۔۔

وقت کی قدر و قیمت

ح غ تلہ گنگ

وقت اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک گراں قدر نعمت ہے۔ وقت پگھلتے برف کی طرح آناً فاناً گزرتا رہتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے مہینےاور سال گزر جاتے ہیں۔

ایک طالب علم کے لئے خصوصا اپنے دور طالب علمی میں اوقات کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔ وقت کو صحیح استعمال کرنا، بے کار اور فضول ضائع ہونے سے بچانا از حد ضروری ہے ۔ وقت کو ضائع کرنے کے بعد جو حسرت اور پچھتاوا ہوتا ہے وہ ناقابل تلافی ہوتا ہے سوائے ندامت کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیے۔۔

ہائے مئیں ہنر

طاہرہ کلثوم

ڈیرہ بگٹی بلوچستان

 ہمارے خاندان میں بچیاں ذرا بڑی ہونے لگتی ہیں تو انہیں روٹی بنانا سکھا دیا جاتا ہے اور کوشش ہوتی ہے کہ بہترین گول روٹی بنائیں۔ ایک مقابلہ چلتا ہے کہ کونسی بچی یا لڑکی سب سے اچھی روٹی بناتی ہے؟ تو یہ وقت مجھ پہ بھی آیا ۔ سب کا اصرار ہونے لگا کہ روٹی بنانا سیکھو اور بہترین روٹی بنا کے دکھاؤ۔ میں کہتی روٹی بنانا کون سا مشکل کام ہے؟ میں تو جب بناؤں گی اچھی روٹی ہی بنے گی۔ دیکھیے گا میری بنائی روٹی سارے خاندان میں مشہور ہو جائے گی۔ بچوں کی بھی اپنی ہی سوچ اور خواہشات ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔

سونےکا ڈراما

ام اواب لاہور

یہ ان دنوں کی بات ہے جب میری عمر قریباً آٹھ سال تھی۔ میری بڑی بہن جو عمر میں مجھ سے خاصی بڑی ہیں ان کے بچوں اور مجھ میں عمر کا فرق بہت زیادہ نہیں تھا۔ اکثر میں ان کے ہاں جایا کرتی اور اپنے بھانجے، بھانجی کے ساتھ کھیلتی ۔

مزید پڑھیے۔۔

حی علی الصلوۃ

انتخاب: آسیہ منور

گلشن اقبال کراچی

عربی زبان کی افادیت اور اسکی اہمیت پرگذشتہ دنوں یہ تحریر پڑھی  آپ بھی امید ہے کہ آپ کو بھی عربی زبان سیکھنے کا شوق ضرور ہوجائے گا۔۔۔۔ عرب ممالک میں رہنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ کو عربی زبان آ جاتی ہے۔ 

مزید پڑھیے۔۔

سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم

شاہدہ ناز کراچی

يا صاحب الجمال ويا سيد البشر

من وجهك المنير لقد نور القمر

 لا يمكن الثناء كما كان حقه

 بعد از بزرگ توئی قصه مختصر

"لقد کان لکم في رسول اللہ اسوۃ حسنة... "

مزید پڑھیے۔۔

خزاں

حمنہ کامران

کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ جب شجر اپنے پتوں کے بوجھ سے آزاد ہو جاتے ہیں تو ان میں امید کی کرن باقی رہتی ہے جو انہیں یقین دلاتی ہے کہ ان پہ بہار پھر سے آئے گی۔ کچھ عرصے بعد دوبارہ  کلیاں اور کونپلیں پھوٹیں گی۔ درختوں کے پتے

مزید پڑھیے۔۔

امت مسلمہ کی حالت زار

جویریہ بتول اسلام آباد

 كُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِؕ ( آل عمران: ۱۱۰)

ترجمہ : تم وہ بہترین امت ہو جو لوگوں کے فائدے کیلئے وجود میں لائی گئی ہے ۔ تم نیکی کی تلقین کرتے ہو، برائی سے روکتے ہو اور اﷲ پر ایمان رکھتے ہو ۔

مزید پڑھیے۔۔

تہوار

تحریم عبد الرحیم میر پور خاص

آج صبح سے ہی موسم خوشگوار تھا ۔ ٹھنڈی یخ بستہ ہوائیں چل رہی تھی۔ اور اسی ٹھنڈ میں بیٹھی فاطمہ کمبل کو اردگرد لیپٹے بیٹھی تھی۔ واؤ! اشتیاق بھری آواز میں فاطمہ نے کہا۔ خلاصہ قرآن پڑھتے ہوئے ایک آیت نظر سے گزری، تو اچھے سے اس کی تفسیر پڑھ ڈالی اور مطمئن ہو کر بچوں کے لیے ناشتا بنانے چلی گئی۔

مزید پڑھیے۔۔

بےلوث رشتہ !

ظہیرن حسنین

 وہ بہت مانوس ہو چکا تھا، اپنی استانی کے ساتھ۔ بہت مزے سے وقت گزارتا تھا۔گھر والوں نے کیا کہا۔ کب ڈانٹ پڑی اور کب تعریف سننے کو ملی۔ہر بات اپنی استانی سے کہتا۔  ہر روز کوئی نہ کوئی نصیحت تحفے میں جو ملتی تھی۔استانی اس کی دلجوئی کرتیں۔ ایک مشعل کی طرح شہزادہ کی زندگی میں روشنی بکھرتی جا رہی تھی۔

مزید پڑھیے۔۔

عقیدہ ختم نبوت، اسلام کا ایک بنیادی عقیدہ

بنتِ ایوب مریم ،چیچہ وطنی

ختمِ نبوت سے مراد نبوت کی مہر ہے جو کہ ہمارے پیارے نبی آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم پہ ثبت ہو چکی کہ ان کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات میں نبوت کا دعویٰ کرنے والوں کے خلاف جنگ، صحابہ رضوان اللہ اجمعین کے دور میں ختمِ نبوت کا دفاع اور آج تک کے تمام گستاخوں کے ساتھ مسلم امت کا رویہ اس بات کی دلیل ہے کہ عقیدہ ختم نبوت سے انکار، نہ صرف اسلام کا انکار ہے بلکہ اس کی جڑوں کو گدلا کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ اسلام کی عمارت عقیدہ ختمِ نبوت پہ استوار ہے، اگر اس کا انکار کر دیا جائے تو دینِ محمدی کی بھی نفی ہو جائے گی۔

مزید پڑھیے۔۔

سنت کا راستہ، کام یابی کا راستہ

بنت عبد الخالق

اللہ رب العزت نے مجسمہ انسانی کو اپنے ہاتھوں سے تخلیق فرمایا۔ اسے اشرف المخلوقات کا شرف بخشا، اس کی فطرت میں حق وباطل ،نیکی وبدی،ہدایت وضلالت ،دونوں رکھ کر اسے دارالامتحان میں بھیج دیا۔ اب اگر انسان راہ ہدایت پر چلے تو فرشتے اس کی زیارت کو اتریں اور اگر راہ ضلالت پر چل پڑا تو جانوروں سے بھی بدتر ہو گیا۔ انسان اگر رضائے الٰہی کواپنی منزل مقصود بنالے تو اسے ایک رہبر، آ ئیدیل ،نمونہ کی ضرورت تھی جس کے نشان قدم پر چل کر وہ منزل مقصود پر پہنچتا۔

مزید پڑھیے۔۔

سپر ہیومین

تحریر ابن فاضل

انتخاب : شاہدہ جمیل، گلگت

          آپ گوگل سے کوئی سوال کرتے ہیں. وہ سوال کے جواب سے پہلے آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کے سوال کے دوکروڑ پانچ لاکھ بیس ہزار جواب صفر اعشاریہ چھے پانچ سیکنڈز میں حاضر ہیں. اس وقت کو جو گوگل جواب کی تلاش میں استعمال کرتا ہے سرور رسپانس ٹائم کہتے ہیں. گوگل دنیا کے جدید ترین زی اون سرور اور جدید ترین لینکس ویب سرور آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتا ہے. اس سسٹم نے صرف موجود معلومات کو جواب کی مناسبت سے میچ کرکے آپ کیلئے لائن اپ کرنا ہوتا ہے. اور وہ اس کام کیلئے آدھے سیکنڈ سے ایک سیکنڈ کا وقت استعمال کرتا ہے اور بڑے فخر سے جواب  سے پہلے آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کیلئے میں نے یہ جواب چھ سو پچاس ملی سیکنڈز میں تلاش کیا ہے.

مزید پڑھیے۔۔

دریچے سے جھانکتی آنکھیں اور دھندلی شام کا منظر

ڈاکٹر اکرم خاور کی شاعری میں اختراعی امکانات اور کیفیات کو محسوس کیا جا سکتا ہے

شیخ فرید

وادئ کوئٹہ نے جاڑے کی رِدا اُوڑھ لی ہے اور پت جھڑ سے زمیں پتوں کے زیور سے آراستہ حسنِ فطرت کو مہمیز کئے جا رہی ہے ۔چلتن ، تکتو اور زرغونہ پر سرد رُتوں کی ٹھنڈ کا احساس بڑھ گیا ،ایسے سموں میں شاعری کی نئی نئ جہتوں ، استعاروں اور کنایوں کا لطف لینے کیلیے کوئی شعری مجموعہ ہاتھ لگ جائے تو سونے پہ سہاگہ کے مصداق ادبی و علمی کیفیات ، احساسات ، قلبی محسوسات و جذبات بھی انگڑائیاں لینے لگتے ہیں اور شعر فہمی ، شعر گوئی اور شعر سخنی کو من مچلنے لگتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔

آن لائن خریداری بازار جانے سے بہتر ہے کیا واقعی؟؟

عائشہ احمد لون

آج کل آن لائن خریداری کا رواج بہت عام ہوچکا ہے.ضرورت کی کوئ بھی چیز ہو گھر بیٹھے منگوائی جاسکتی ہے۔سب سے بڑی بات کہ آپ بازار جانے کے جھنجھٹ سے بچ جاتے ہیں،بازار جانا ہو تو اس کے لیے خاص طور سے وقت نکالنا پڑتا ہے۔ اپنے بہت سے ضروری کام چھوڑنے پڑتے ہیں

مزید پڑھیے۔۔

آن لائن خریداری کے گر

ام التراب

سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں ہر کوئی آن لائن درس و تدریس کر رہا ہے، ہر بندہ ہی موبائل یا لیپ ٹاپ پر کسی نا کسی طرح مصروف ہے غرض یہ کہ تعلیم وتربیت، خرید و فروخت اور طبی معلومات کے لیے بھی اب سوشل میڈیا کسی نعمت سے کم نہیں۔

مزید پڑھیے۔۔

گنجی پیاز

بچت کے چکر میں مزید نقصان کے آثار نمایاں تھے۔ ہم سرکار اور سبزی فروش دونوں کو کوس رہے تھے

 حفصہ محمد فیصل

 پیاز مہنگی کیا ہوئی مشکل ہوگئی،

 کھانے میں پیاز دل کھول کر نہ ڈالی جائے تو کھانے میں سواد ہی نہیں آتا

پچھلےدنوں پیاز کا بحران سامنے آیا بلکہ ذخیرہ اندوزی کہنازیادہ مناسب ہوگا ۔

مزید پڑھیے۔۔

رنگوں کے اُردو نام

جو ہم بھولتے جا رہے ہیں

انتخاب : فہمیدہ ریاض

گُزَشتہ بَرَس اکتوبر میں، مَیں نے مشتاق احمد یوسفی کی کتاب ’’آبِ گُم‘‘ سے ایک اِقتِباس نقْل کیا تھا جس میں اُنھوں نے رنگوں کے وہ قدیم نام گِنوائے تھے جو ہماری زبان سے تیزی سے مَتروک ہو رہے ہیں۔

یوسفی صاحب نے لکھا تھا،

مزید پڑھیے۔۔

چینی کپڑا سازوں کا ہنر

انتخاب : جمیل الرحمٰن عباسی

چوتھی صدی ہجری کے معروف سیاح اور تاجر سلیمان نے ایک چینی افسر کا قصہ لکھا ہے کہ وہ کسی عربی تاجر کے پاس آیا تو وہ تاجر بار بار  اس چینی افسر کے سینے کو دیکھ رہا تھا جس پر ایک تل تھا اور کپڑوں کے اندر سے وہ تل نظر آ رہا تھا،

مزید پڑھیے۔۔

اے کاش

یونی ورسٹی کا زمانہ پھر لوٹ آئے ۔۔۔۔!!

شیخ فرید

انسانی زندگی میں کئی مرحلے آتے اور گزر جاتے ہیں ۔دکھ ، سکھ ، طرب و الم  حیات و زیست کی دھوپ چھاوُں ہی زندگی ہے ۔ آنسو  ، مسکراہٹ ،  غم کی تلخی اور خوشیوں کی شرینی سے دنیا کا خمیر گوندھا گیا ہے ۔

مزید پڑھیے۔۔

الرحمٰن جل جلالہ

ام محمد عبداللہ اسلام آباد

الرحمٰن اللہ پاک کے خوب صورت ناموں میں سے ہے۔ اس کے معنی نہایت مہربان کے ہیں۔ وہ مہربان ذات کہ جس سے جب مانگا جائے، تو خوش ہو اور عطا فرمائے۔ یہ نام مبارک صرف اللہ تعالی کے لیے خاص ہے، غیر اللہ کے لیے اس کا استعمال جائز نہیں۔ کسی بندے کا نام عبدالرحمٰن تو ہو سکتا ہے صرف رحمٰن نہیں۔

مزید پڑھیے۔۔

اسکرین شاٹ کا زمانہ ہے جی۔۔۔!!

ام التراب، کراچی

وہ کہتے ہیں ناں زبان سے ہوئی بات اور کمان سے نکلا ہوا تیر واپس نہیں آتا۔کچھ وقت پہلے تک اس میں تیسرا جملہ ہم ایڈ کرسکتے تھے کہ موبائل سے نکلا ہوا میسیج ڈیلیٹ نہیں ہوسکتا

مزید پڑھیے۔۔

نیند رات بھر کیوں نہیں آتی ؟؟

زرتاشہ منور

لیکچرر ان سائیکالوجی

نیند ہر شخص کی بنیادی ضرورت ہے،جس طرح کسی مشین کو استعمال کے بعد ٹھنڈا ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے تاکہ  وہ نئے سرے سے بہترین کام کرنے کے  قابل ہو سکے، اسی طرح انسانی ذہن کو بھی دن بھر کی تھکاوٹ اور کام کاج کے بعد آرام اور تازہ دم ہونے کے لیے اچھی نیند کی ضرورت ہوتی ہے-

مزید پڑھیے۔۔

تجارت کیسے کی جاٸے؟

اہلیہ محمد اسامہ

اللہ رب العزت نے اپنے محبوب پیغمبر ﷺ کے ذریعے جس دین کی تکمیل فرمائی ہے ،وہ ایک ابدی اور جامع نظام حیات ہے۔یہ صرف چند تعلیمات و عبادات تک محدود نہیں بلکہ انسانی زندگی سے وابستہ ہر مسٸلے کا حل اس میں موجود ہے۔دین اسلام کا مؤقف تجارت کےحوالے سےاعتدال پر مبنی ہے اور وہ اپنے ماننے والوں کو تجارت کےذریعے کسب حلال کی ترغیب دیتا ہے۔لہذا تاجر کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسلامی احکام سے واقفیت رکھتا ہو اور انہی احکامات کی پیروی کرتے ہوئے تجارت کرے گا تو ہی فلاح پائے گا۔

مزید پڑھیے۔۔

اللّٰه جل شانه

ام محمد عبداللہ اسلام آباد

 اس اسم مبارکہ کے معنی معبود برحق کے ہیں اور یہ اسم قرآنِ پاک میں 2697 مرتبہ آیا ہے۔

یہ اللہ تعالی کا ذاتی نام ہے۔ عربی زبان میں لفظ اللہ میں جو عظیم الشان مفہوم پایا جاتا ہے، اس کا مترادف لفظ دنیا کی کسی زبان میں موجود نہیں۔ لفظ اللہ کی نہ کوئی مونث ہے اور نہ ہی کوئی جمع۔ یہ لفظ سوائے اس اعلٰی و برتر ہستی کے جو معبود حقیقی ہے، کسی اور کے لیے کبھی استعمال نہیں ہو سکتا۔

مزید پڑھیے۔۔

ایک پودے کی آپ بیتی

(بنتِ قریشی مکیہ، ابراہیم اکیڈمی، تخصص دعوۃ والارشاد)

 عمومی طور پر یہ ضرب المثل انسانوں کے لیے سننے میں آتی ہے کہ’’ جسے اللہ رکھے، اُسے کون چکھے‘‘ اور کبھی اللہ کی دوسری مخلوق، جیسے جانوروں وغیرہ کے لیے بھی بولی جاتی ہے، لیکن اگر دیکھا جائے، تو ہم پودے بھی اِس کا مصداق ہیں۔ آج مَیں آپ کو اپنی کہانی سُنانے جا رہا ہوں کہ کیسے اللہ نے مجھے نئی زندگی دی۔مَیں ایک ایسا پودا تھا، جو حُسن و جمال میں اپنی مثال آپ تھا۔ مَیں نے اس گھر میں پرورش پائی، جہاں میرے اور بھی ساتھی پودے تھے، لیکن مجھے ایک منفرد مقام حاصل تھا کہ مجھے بالکل الگ، قدرے بلند جگہ پر رکھا گیا تھا، کیوں کہ میری شاخیں نیچے کی طرف پھیلی ہوئی تھیں-

مزید پڑھیے۔۔