شاہدہ ناز کراچی

يا صاحب الجمال ويا سيد البشر

من وجهك المنير لقد نور القمر

 لا يمكن الثناء كما كان حقه

 بعد از بزرگ توئی قصه مختصر

"لقد کان لکم في رسول اللہ اسوۃ حسنة... "

محبوب کل جہاں محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو رب دو جہاں نے تمام عالمین کے لیے نمونہ بنایا۔آپ کی ولادت سے لے کر آپ کی رحلت تک ہر ایک طور طریقہ ہر ادا کی حفاظت رب ذوالجلال نے کی، سرور کونین سیدالانبیاء امام المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رب العالمین نے تمام انبیاء و مرسلین میں اک امتیازی شان بخشی۔حضرت آدم علیہ السلام کے اس دنیا سے رخصت ہوجانے کے بعد اللہ تعالٰی انسانوں کی ہدایات کیلیے انبیاء و مرسلین کو مبعوث فرماتے رہے،آخر میں شافع المذنبین رحمۃ العالمین کو قیامت تک کے آنے والے تمام لوکوں کیلیے رحمت بناکر بھیجا،آپ کو اولین و آخرین بنایا۔ آپ کی شان اتنی اونچی کہ ہر نبی نے اپنی امت کو آپکے آنے کی بشارت سنائی۔

سرور کونین سیدالانبیاء امام المرسلین محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا ہر پہلو نرالا ہے امت کے لیے مینار ہدایت ہے۔

اس جہان کی تخلیق رب العالمین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طفیل اور آپ کی محبت میں کی۔انبیاء ہو یا ملائک سب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے درجے کے اعتبار سے نیچے ہیں اور آپ کا مقام بلند و بالا ہے۔آسمان کو بلندی ملی تو آپ کے طفیل آپ کی محبت میں ملی،زمین کو سجایا گیا پہاڑوں درختوں اور ابحار کی صورت میں تو وہ بھی آپ کی طفیل یعنی اگر آپ کا وجود نہ ہوتا تو دنیا کی کوئ شے نہ ہوتی۔

سلام ہو سرورکونین امام المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر جن کی تشریف آوری سے عرب کی سرزمین سے ظلمتیں چھٹ گئیں باطل کا تختہ الٹ گیا۔جن کے آنے سے قبل حسد، ظلم و جبر گمراہی دھوکا  دہی اور بچیوں کو زندہ درگور کرنا عرب کے لوگوں کا عام معمول بن چکا تھا

ان کے ان احوال کو دیکھ کر رب نے ان پر رحم کیا اور آمنہ کے گھر ایک ایسے بچے کو پیدا کیا جن کے آنے سے عرب کی زمین جگمگا اٹھی ہر جانب ایک سکون اور چھین چھانے لگا۔

آپ کو رب نے رحمت العالمین بنا کر بھیجا قرآن کریم جابجا آپ کے اخلاق کے حسنہ کو پیش کرتا ہے۔انسانوں کو انسانی اطوار سیکھانے کے لئے اور انسانیت کی بلندی پر لے جانے کے لیے اللہ رب العزت نے اپنے پیارے محبوب محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا۔اور یہ انسانیت پر اتنا بڑا احسان ہے کہ اللہ رب العزت کے سارے احساسات پر بھاری ہے اس لیے اس احسان کو رب العالمین نے جتلایا بھی ہے قرآن میں فرماتا ہے کہ

" اللہ کا احسان ہے کہ اللہ نے تم میں رسول بھیجا"

اللہ رب العزت نے محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کو کو ظاہری حسن و جمال کے ساتھ ساتھ آپ کی زندگی کو بھی بڑی حسین بنائی تھی۔اماں عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ  فرمایا کرتی تھی۔ کہ اللہ تعالی نے تمام حسن کو دو حصوں میں تقسیم کیا آدھا حسن ساری دنیا میں تقسیم کیا آدھا حسن حضرت یوسف علیہ السلام کو دیا اور ان تمام کا مجموعہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ملا۔اس حسن میں عجیب جاذبیت تھی کہ جو بھی آپ کو دیکھتا تو اس رنگ میں ایسا رنگ جاتا کہ آپ پر اپنی جانیں فدا کرنے کیلیے تیار ہوجاتے۔

اسی لیے عرب کے مشہور شاعر رسول حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ نے آپ کے حسن پر آپ کے عشق میں یہ اشعار کہے۔

واحسن منك لم تر قط عين

واجمل منك لم تلد النساء

خلقت مبراء من كل عيب

كأنك قد خلقت كما تشاء

آپ کی زندگی بھی ایسی حسین تھی کہ انسانی زندگی کیلیے اس سے حسین اور کوئی ہے ہی نہیں۔انسانی معاشرہ اگر انسانی عروج دیکھنا چاہتا ہے تو اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے رنگ میں رنگنا پڑے گا۔

صداقت و امانت کے ایسے گرویدہ کہ بچپن سے ہی آپ صادق و امین کے لقب سے مشہور ہوئے،اپنے تو اپنے دشمن بھی آپ کی اس صفت کا اقرار کرنے پر مجبور ہوجاتے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوش اخلاقی نے سب کو آپ کا گرویدہ بنادیا تھا،کتنے ہی ایسے جانی دشمن تھے آپ کے جو آپ کے نرالی اخلاق کو دیکھ کر آپ پر قربان ہونے کیلیے تیار ہوئے۔

آپ کے کلام میں اس قدر مٹھاس تھی کہ سننے والا سنتا ہی چلا جاتا.

لاکھوں کروڑوں درود و سلام ہو اس ہادی کامل کیلیے جن کی زندگی کا ہر لمحہ ہر ادا اہل عالم کیلیے اسوہ حسنہ ہوکر رہا۔

صلی اللہ علیہ وسلم،