ام التراب

سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں ہر کوئی آن لائن درس و تدریس کر رہا ہے، ہر بندہ ہی موبائل یا لیپ ٹاپ پر کسی نا کسی طرح مصروف ہے غرض یہ کہ تعلیم وتربیت، خرید و فروخت اور طبی معلومات کے لیے بھی اب سوشل میڈیا کسی نعمت سے کم نہیں۔

میں چونکہ آن لائن کپڑوں کی شاپنگ کرتی رہتی ہوں اور الحمد للہ ہمیشہ ہی پرفیکٹ چیز ملتی ہے۔ کبھی کسی قسم کا دھوکا نہیں ہوا، اس لیے گھر والے بھی کسی حد تک مطمئن رہتے ہیں ۔البتہ شاپنگ کرتے ہوئے چند باتوں کا خیال رکھنا چاہیے جو کہ ہم عموما بھول جاتے ہیں اور نتیجتا فراڈ کا شکار ہوتے ہیں ۔

کلر: تصویر میں جو کلر دکھایا جاتا ہے، وہ عموما ہلکا نظر آتا ہے کیونکہ شوٹنگ میں لائٹیں بہت زیادہ ہوتی ہیں ،اس لیے ہم ڈارک مہرون کلر کو بھی پییچ کلر سمجھ بیٹھتے ہیں۔

سائز: پروڈکٹ کے نیچے سائز بھی مختلف طریقے سے لکھا گیا ہوتا ہے بعض دفعہ 2 پیس سوٹ میں کپڑا کم اور تھری پیس میں زیادہ ملتا ہے۔

اسٹف: کپڑے کا اسٹف کیسا ہے لان، کاٹن اور سلک۔ غرض جس قسم کا کپڑا ہو اس کی تفصیل بھی دی گئی ہوتی ہے ۔اس لیے پروڈکٹ کے نیچے دی گئی تفصیل ضرور ملاحظہ فرمایا کیجیے۔  ان شاء اللہ کبھی کسی قسم کا دھوکہ نہیں ہوگا۔

یاد رکھیں شاپنگ کرتے ہوئے کبھی بھی ایڈوانس پیمنٹ نا دیں ،کیش آن ڈلیوری پر ہی راضی ہوں۔ دوسرے کسی آپشن کو اپنے لیے مفید نہ سمجھیں۔

ونڈو شاپنگ کے لیے پہلے باہر جانا پڑتا تھا اب ہم گھر بیٹھے واٹس ایپ اسٹیٹس کی سیر کرتے ہوئے ونڈو شاپنگ کرلیتے ہیں کیونکہ ہر کوئی ہی کچھ نا کچھ بیچ رہا ہے ۔واٹس ایپ اسٹیٹس پہ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ شاپ والے سے رابطہ کرکے ان کی چیزیں آگے سیل کی جاتی ہیں۔ دکان والے الگ پرائز بتاتے ہیں اور آگے سیل کرنے والے اپنا نفع اپنی مرضی سے رکھتے ہیں جس کی وجہ سے پروڈکٹ ہمیں مہنگی پڑتی ہے ۔جب کہ اس ترقی یافتہ دور میں ہر کمپنی نے اپنی ویب سائٹ بنائی ہوئی ہے، جہاں ان کے برانڈ کی تمام چیزیں ایک متعین کردہ پرائس پر موجود ہوتی ہیں۔ وہاں سے خریدنے پر اچھی اور معیاری چیز بھی مل جاتی ہے۔

 مہنگا روئے ایک بار سستا روئے بار بار ،اس لیے بہتر ہے کہ آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے پہلا آپشن ویب سائٹ کا ہی رکھیں۔ سمجھ نہ آنے پر ویب سائٹ پہ موجود نمبر پہ کال کرکے مزید معلومات بھی لے سکتے ہیں۔

ویب سائٹ سے خریداری کرنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر کوئی چیز پسند نہ آئے تو کسی بھی قریبی مال میں جا کر تبدیلی بھی کروائی جاسکتی ہے۔

دوسرے آپشن میں انسٹا گرام کا وزٹ کریں مگر جب تک بائع ( بیچنے والے) سے بات نہ ہوجائے کوئی چیز ڈن نہ کریں۔ان تمام چیزوں کا خیال رکھیں ان شاء اللہ نقصان نہیں ہوگا۔