زرتاشہ منور

لیکچرر ان سائیکالوجی

نیند ہر شخص کی بنیادی ضرورت ہے،جس طرح کسی مشین کو استعمال کے بعد ٹھنڈا ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے تاکہ  وہ نئے سرے سے بہترین کام کرنے کے  قابل ہو سکے، اسی طرح انسانی ذہن کو بھی دن بھر کی تھکاوٹ اور کام کاج کے بعد آرام اور تازہ دم ہونے کے لیے اچھی نیند کی ضرورت ہوتی ہے-

 نیند کی اہمیت کا اندازہ ہم سورۂ انفال کی آیت نمبر 11 سے بھی لگا سکتے ہیں جہاں اللّٰہ رب العزت فرماتے ہیں،

اور ہم نے تم کو نیند سے ڈھانپ دیا تاکہ تم امن اور سکون پا سکو

قرآن نے برسوں پہلے جو کہا تھا، اب جدید طبی تحقیق سے بھی اس کی تائید ہو رہی ہے۔ حال ہی میں جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق کا دعویٰ ہے کہ نیند کی کمی کسی بھی عام فرد کو موٹا، احمق اور بیمار کر سکتی ہے۔ اس تحقیق کے مطابق نیند کی کمی سے براہ راست یادداشت پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو مختلف حماقتوں کی وجہ بن جاتے ہیں۔ نیز اگر دیر تک جاگنا اور کم نیند عادت بن جائے تو دل، دورانِ خون، معدے اور انتڑیوں کے افعال بھی آہستہ آہستہ متاثر ہونے لگتے ہیں۔

گویا ایک اچھی نیند نہ صرف ذہنی سکون اور بہترین کارکردگی کے لیے ضروری ہے بلکہ اچھی جسمانی صحت کے لیے بھی ناگزیر ہے ۔

 خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں پرسکون نیند میسر ہوتی ہے، لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو ہزار کوشش و خواہش کے باوجود بھی پرسکون نیند سے محروم ہیں۔

لہذا اگر آپ اپنی نیند کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل طرزعمل اپنائیے ۔

1۔ نیند کی باقاعدہ روٹین اپنائیے :

سونے اور جاگنے کا وقت مقرر کیجیے اور اس پہ باقاعدگی سے عمل کیجیے۔

2۔ سہ پہر میں اونگھنا :

دوپہر میں قیلولہ سنت ہے اور طبی ماہرین نے اس کے بہت سے فوائد بھی گنوائے ہیں تاہم واضح رہے کہ قیلولہ مختصر سی نیند کو کہتے ہیں۔اس لیے قیلولہ ایک گھنٹے سے زاید کا نہیں ہونا چاہیے۔جب کہ جو افراد بدخوابی کا شکار ہیں انھیں دن میں سونے سے گریز کرنا چاہیے۔

3۔ خود کو سونے کے لیے مجبور نہ کیجیے

اگر بستر پر لیٹنے کے 20 منٹ بعد بھی آپکو نیند نہ آئے تو اٹھ جائیں اور کوئی ہلکا پھلکا کام کیجیے، جیسے کوئی کتاب پڑھ لیں، کچھ لکھ لیں یا پنسل سے کچھ سکیچ کر لیں۔ لیکن ٹی۔وی، موبائل فون اور ایسی باقی چیزوں سے اجتناب کریں جو آپ کو مزید جگانے کا سبب بنیں۔

4۔ اپنا بستر صرف سونے کے لیے استعمال کیجیے

اگر آپ اپنے بستر پر بیٹھ کر پڑھائی یا کوئی بھی دوسرا روزمرہ کا کام کرتے ہیں تو بستر پر لیٹ کر سونا مشکل ہو گا۔ اس لیے کوشش کریں کہ بستر پر صرف سونے کے وقت جائیں، باقی اوقات میں بستر سے دور رہیں۔

5۔ چائے، کافی اور سگریٹ سے اجتناب

شام کو 7 بجے کے بعد چائے، کافی استعمال نہ کریں کیوں کہ ان کے استعمال سے دماغ چوکّنا ہو جاتا ہے اور سونا مشکل ہوتا ہے

6۔ صحت مند خوراک اور ورزش کا اہتمام کیجیے

صحت مند خوراک اچھی نیند میں معاون ثابت ہوتی ہے، اسی طرح ورزش کرنے سے جسم میں تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے جو نیند کی ضرورت کو بڑھاتی ہے اور اچھی نیند میں ممدو معاون ثابت ہوتی ہے۔(لیکن بہت سخت قسم کی ورزش سے پرہیز کریں)

7۔ صحت مند ماحول

صحت مند نیند کے لیے صحت مند ماحول بھی ضروری ہے۔ آرام دہ بستر، کمرے کا مناسب درجۂ حرارت، شور و غل نہ ہونا، اور کمرے میں نیم/مکمل اندھیرا ، اچھی نیند میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

اپنا خیال خود رکھیں، اس کام کے لیے کسی دوسرے کا انتظار مت کریں کیونکہ آپ جس ایک بندے کے لیے سب سے زیادہ اہم اور ضروری ہیں، وہ ایک بندہ آپکی اپنی ذات ہے۔

خوش رہیں، خوشیاں بانٹیں!