سالِ نو اور ہماری ذمہ داری
- التفاصيل
- پڑھنے والوں کی تعداد : 229
فاطمہ حنیف
خزاں اور بہار کی دوڑ دھوپ میں، سرد وگرم کی ڈھلتی شاموں میں عمر رواں کے 22 سال ہمیشہ کے لیے داغِ مفارقت دے چکے تھے۔ان مہکتی بہاروں میں بیتے شب وروز بچپن کی معصوم چاہتوں،کھلونوں کی رنگینیوں اور لڑکپن کی شوخیوں ،کامیابیوں کے سہرے اور عروج وزوال کا سفر قضاء قدر کے فیصلوں سے مکمل ہوچکا تھا ۔کہیں اجڑی اجڑی سی منزلیں ،کہیں بھیگی پلکوں میں خوشی غمی کے ملے جلے جذبات،کہیں زرد پتوں میں اداس شامیں،کہیں غموں کے نوحے اور کہیں خوشی کی محفلیں ۔