- التفاصيل
-
پڑھنے والوں کی تعداد : 456
بنت محمود کراچی
جاذب کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا
"کک ۔۔ کیا ۔۔۔ کیا کہا آپ نے ۔۔۔ ؟ میں کچھ سمجھا نہیں ۔۔۔۔"
"ہاں جاذب میاں تمھارے اندر ایک لڑکی جیسی خصوصیات پائی جاتی ہیں، چاہو تو آپریشن کروا کر ایک مکمل لڑکی بن سکتے ہو " ۔
ڈاکٹر کمار نے اپنی بات دہرائی تو جاذب سوچ میں پڑ گیا ۔۔ ویسے تو اس کے اندر شروع ہی سے لڑکیوں جیسی نزاکت پائی جاتی تھی۔ اور یہ بات وہ خود بھی اچھی طرح سے جانتا تھا ۔ در اصل پانچ بہنوں ، کئی کزنوں اور ان کی سہیلیوں کے ساتھ کھیل کھیل کر بڑا ہوا تھا ۔ بہنوں اور ان کی دوستوں کے مزاحیہ وار بھی کچھ کم خطر ناک نہیں تھے ۔ رفتہ رفتہ جاذب کی چال ڈھال اور بات چیت میں زنانہ انداز غالب ہوتا گیا، یہی نہیں بلکہ اس کی ایک شرارتی کزن نے اس کے دل میں اس کے بچپن کے دوست نادر کے لیے ایسے جذبات پیدا کردیے جو کسی لڑکی کے کسی لڑکے کے لیے ہو سکتے ہیں ۔۔۔ دوست کے لیے دوستانہ محبت کوئی انہونی بات نہیں تھی مگر اس کے جذبات میں زنانہ جذبات بڑھتے جا رہے تھے ، وہ شراتی کزن روزانہ ہی اس کے جذبات کو ہوا دیا کرتی ، پھر اس کزن نے ہی اسے مشورہ دیا کہ تم ڈاکٹر کمار سے مشورہ کر لو، ڈاکٹر کمار شہر کے مشہور ہسپتال میں جنسیات کے بہت نامی گرامی ڈاکٹر مانے جاتے تھے ۔ ڈاکٹر کمار نے جاذب کی بات چیت سنی چال ڈھال کا جائزہ لیا اور تفصیلی طبی معائنے کا بعد اسے مشورہ دیا کہ تم آپریشن کروا کر لڑکی بن جاؤ جاذب کا دل بلیوں اچھلنے لگا شاید وہ خود بھی یہی چاہتا تھا۔
مزید پڑھیے۔۔