یہ ظلم !! توبہ توبہ !!

ماہرین بھی اس بات پر متفّق ہیں کہ ’’چھوٹے بچّوں کو کم از کم 6سے8سال تک صرف مادری زبان ہی میں تعلیم دی جائے کہ اس عرصے میں سیکھنے کی صلاحیتیں عروج پر ہوتی ہیں

 مومنہ حنیف

مادری زبان کسی بھی قوم کی تہذیب و ثقافت کی پہچان اور فن و ادب کے اظہار کا ذریعہ ہے، جسے سیکھنے کے لیے ارادتاً کوئی کوشش یا محنت نہیں کی جاتی، کیوں کہ جب کوئی بچّہ ذرا شعور کی دُنیا میں قدم رکھتا ہے، توخصوصاً ماں سے جو جو سُنتا ہے، وہی بولنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ لغوی اعتبار سے بھی مادری زبان کا مطلب ’’ماں کی زبان‘‘ ہے۔فروغِ تعلیم اور تخلیقی صلاحیتوں پر کام کرنے والے تمام ادارے اس بات پر متفّق ہیں کہ تخلیقی صلاحیتیں پروان چڑھانے میں کوئی زبان، مادری زبان کا نعم البدل نہیں ہوسکتی۔

مزید پڑھیے۔۔

بد نظری

آنکھوں کی بے باکی شہوت میں انتشار اور شرمگاہ میں ابھار پیدا کرتی ہے۔ ایسی حالت میں انسانی عقل پر پردہ پڑ جاتا ہے۔ شہوت کھلی آنکھوں کے باوجود انسان کو اندھا کر دیتی ہے۔ اور انسان ذلت و رسوائی کے گڑھے میں جا گرتا ہے۔

 تحریر: ح غ تلہ گنگ

 انسانی آنکھ جب بے لگام ہوجاتی ہے تو اکثر فواحش کی بنیاد بن جاتی ہے۔اس لئے ماہرین کے نزدیک بد نظری "ام الخبائث"کی مانند ہے۔ یعنی تمام خرابیوں اور برائیوں کی جڑ

مزید پڑھیے۔۔

طاقت ور مومن

 جسم کمزور ہوگا, بیماری ہوگی تو نہ وہ دنیا کا کوئی کام  ڈھنگ سےکرسکے گا نہ دین کا ۔ جب زندگی میں جوش،  ولولہ،  خوشی اور امنگ نہ ہو تو وہ مایوسی کا شکار ہو جاتا ہے۔

 حنا سہیل جدہ سعودی عرب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ

مزید پڑھیے۔۔

خوش خبری کے متلاشی

ایک  مہربان سمجھانے لگے کہ شادی کے بعد پہلے سال میں ہی بچہ پیدا کر لینا چاہیے

اُن کے ہاں بچے شاید پلے اسٹور سے انسٹال ہوتے ہیں

محمد حمزہ صدیقی

ایک صاحب نے شادی کے صرف ایک ماہ بعد صرف یہ پوچھنے کے لیے کال کی

کوئی خوش خبری ہے؟

مزید پڑھیے۔۔

میرے صحن کا گلاب

گلاب صاحب کو شاید ہم پسند نہیں یا وہ بہت حساس ہیں، مجھے الوداع کہہ جاتے ہیں۔۔ مگر میں بھی ہار نہی مانتی ایک گلاب جاتا ہے تو دوسرا اس کی جگہ مسکرا رہا ہوتا ہے

لائبہ عبد الستار میر پور خاص

کچھ چیزیں انسان کو پسند ہوتی ہیں اور پھر پسند سے بڑھ کر محبوب ہو جاتی ہیں مجھے بچپن میں پھول بہت پسند تھے گھر کے سامنے بہت ہی دلکش و حسین پارک تھا پھر گھر میں بھی چند گملے رکھ لیے گئے پھر رفتہ رفتہ بڑے ہوئے، گھر بدلا ، عمر بڑھی ، سوچ بدلی ، مقاصد بنے، مزاج میں سنجیدگی کی آمد ہوئی، سب کچھ بدلا مگر وہ ایک پسند اب پسند سے بڑھ کر محبوب بن گئی فرق یہ ہوا بچپن میں پھول ہاتھوں میں پسند تھے اب پتیوں سے بھرپور ٹہنی پر  دلکش لگتے۔۔

مزید پڑھیے۔۔

نبی کا ہر اک پیام خوشبو،نبی کا سارا نظام خوشبو

جمیل الرحمن عباسی

مِرے پیمبر کا نام خوشبو،مرے پیمبر کا کام خوشبو

مرے پیمبر کی صبح خوشبو،مرے پیمبر کی شام خوشبو

قدم بھی خوشبو،نگاہ خوشبو،نبی کی شادی بیاہ خوشبو

مزید پڑھیے۔۔

غزل

ارسلان اللہ خان

تم اگر مجھ سے پیار کر لیتے

زندگی خوش گوار کر لیتے

کاش میں الودع نہیں کہتا

کاش تم انتظار کر لیتے

تم نے مانی بھی تو رقیبوں کی

تم مرا اعتبار کرلیتے

اک اشارے پہ آپ کے ہم تو

جان اپنی نثار کرلیتے

کاش وہ اپنے ہم نواؤں میں

ارسلاں کو شمار کرلیتے

انتخابِ محمود بن عرفان

٭نگاہِ یار کے پھرتے ہی ہم سے اے آتش

زمانہ پھر گیا ،چلنے لگی ہوا اُلٹی

                                        (آتش لکھنوی )

 

سب صنعتیں جہاں کی آزاد ہم کو آئیں

پر جس سے یار ملتا ایسا ہنر نہ آیا

                                       (آزاد ، فقیر اللہ )

مزید پڑھیے۔۔