خلیق احمد صدیقی کراچی
کچھ لوگ بال جھڑنے، ناخن ٹوٹنے اور ہڈیوں کی کمزوری و بھربھرے پن سے پریشان رہتے ہیں، اس کی بڑی وجہ کیلشیم کی کمی ہو سکتی ہے ۔یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ کیلشیم انسانی جسم میں استعمال ہونے والا ایک انتہائی اہم منرل ہے جو ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں اور دل کو صحت مند رکھنے کے علاوہ جسم کو فعال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔کیلشیم جسم میں خود بخود پیدا نہیں ہوتا بلکہ اس کے لیے ایسی غذائیں استعمال کرنا ہوتی ہیں، جو کیلشیم فراہم کرتی ہوں اس لیے کہ کیلشیم کی کمی کئی بیماریوں کی بنیاد بنتی ہے


کیلشیم کا نام سنتے ہی سب سے پہلا خیال دودھ، دہی اور اس سے تیار کردہ کھانے پینے کی چیزوں کا آتا ہے اور آنا بھی چاہیے لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے، روز مرہ کیلشیم کی جتنی ہمیں ضرورت ہوتی ہے، وہ ساری ضرورت دودھ سے پوری نہیں ہو پاتی ، اس لیے وہ کمی پورا کرنے کے لیے کچھ اور چیزوں کو غذا میں شامل کرنا چاہیے ؛ مثلا : بیج:

خشخاش، اجوائن، اور تِل جیسے بیجوں میں قدرتی منرلز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ خشخاش کے ایک چمچ میں 127 ملی گرام کیلشیم ہوتا ہے جب کہ تِلوں کے ایک چمچ میں اس منرل کی مقدار 9 گرام ہے۔ چنے

چنوں میں کیلشیم کی کافی بھاری مقدار پائی جاتی ہے اگر آپ کو چنے کھانا پسند ہیں تو اچھی خبر یہ ہے کہ اس کا استعمال بھی کافی فائدے مند ہے۔ آپ اپنی پسند کی ڈش بنا کر ان چنوں کو اس میں شامل کریں یا پھر چنا چاٹ بنا کر گھر والوں کو کھلائیں۔ لوبیہ اور دالیں :

لوبیہ اور دالیں ایسی غذائیں ہیں جو ہمارے لئے فائبر، پروٹین اور کچھ نیوٹریئنٹس جیسا کہ پوٹیشیئم، زنک، میگنیشیئم اور کیلشیئم کا قدرتی ذریعہ ہوتی ہیں، ان کے باقاعدہ استعمال سے ان نیوٹریئنٹس کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔ پتوں والی سبزیاں:

سبز پتوں والی سبزیاں صحت کے لیے بہت مفید ہوتی ہیں کیوں کہ ان میں کیلشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔