وقار یونس کے بھائی اور ان کی بھابھی جو کہ کرکٹر ہیں ان کی شادی کی تقریب کی تصاویر دیکھیں۔جن میں بابر کے ساتھ ایک خاتون کرکٹر بیٹھی ہیں۔یقین مانیے مجھے لگا کسی کا ٹین ایجر بیٹا ہے۔بوائے کٹ بال اور مردانہ لباس۔میرے جیسے لوگ جو کرکٹ خصوصا وویمن کرکٹ سے نابلد ہیں انہیں دیکھ کر بالکل نہیں پہچان سکتے ۔

حمیراعلیم کوئٹہ


وقار یونس کے بھائی اور ان کی بھابھی جو کہ کرکٹر ہیں ان کی شادی کی تقریب کی تصاویر دیکھیں۔جن میں بابر کے ساتھ ایک خاتون کرکٹر بیٹھی ہیں۔یقین مانیے مجھے لگا کسی کا ٹین ایجر بیٹا ہے۔بوائے کٹ بال اور مردانہ لباس۔میرے جیسے لوگ جو کرکٹ خصوصا وویمن کرکٹ سے نابلد ہیں انہیں دیکھ کر بالکل نہیں پہچان سکتے ۔

اسلام نے عورتوں کو ہر جائز کام کی آزادی دی ہے۔کوئی بھی فیلڈ ہو اس کی تعلیم اس میں کام سب کر سکتی ہیں مگر چند شرائط کے ساتھ: حجاب میں رہ کر، نامحرم سے اختلاط نہ ہو، فتنے کا خدشہ نہ ہو وغیرہ۔آج مسلم خواتین ٹیچنگ سے لے کر ناسا تک کے ہر شعبے میں کام کر رہی ہیں۔بہت سی ان شرائط کو پورا کرتی ہیں چند نہیں بھی کرتیں۔کام دونوں ہی کر رہی ہیں۔

بحیثیت مسلمان اور پھر پاکستانی ہمارا دین اور کلچر خاتون کے لیے ایک ڈریس کوڈ مقرر کرتا ہے اور ہم کچھ سال پہلے تک اسے فالو بھی کر رہے تھے مگر اب تو لگتا ہے ہم مغرب بلکہ فلوریڈا کو بھی پیچھے چھوڑنے کے چکروں میں ہیں۔بالوں کی تراش اور ہیر اسٹائل سے لے کر جوتوں، جیولری تک لڑکے لڑکیاں ایسے استعمال کر رہے ہیں کہ بغور دیکھے بنا ان کی صنف سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔جب کہ متعدد مستند احادیث کے مطابق اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے اور فرمایا ہے : "انھیں اپنے گھروں سے نکال دو"۔ وہ کہتے ہیں : چنا ں چہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں کو اور عمر رضی اللہ عنہ نے فلاں کو نکال دیا۔

صحیح بخاری 1046 ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اس مرد پر لعنت کی ہے جو عورت کا لباس پہنتا ہے اور اس عورت پر لعنت کی ہے جو مرد کا لباس پہنتی ہے۔

صحیح ابنِ ماجہ 1904 ۔
6834

سنن ابی داود 4097۔
حضرت عائشہ ؓ سے کہا گیا کہ ایک عورت مردوں والا جوتا پہنتی ہےحضرت عائشہ نے فرمایا : ”رسول اللہ ﷺ نے مردانہ پن اختیار کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے“۔

جب اللہ تعالی نے آدم اور حوا علیہم السلام اور شیطان کو جنت سے نکالا تو شیطان نے مہلت مانگی:" اور میں یقیناً انہیں گمراہ کروں گا، اور یقیناً انہیں تمناؤں کے ذریعہ بہکاؤں گا ۔ اور انہیں حکم دوں گا پس وہ جانوروں کے کان چیریں گے، اور میں انہیں حکم دوں گا پس وہ اللہ کی تخلیق کو بدلیں گے۔ اور جو شخص اللہ کے سوا شیطان کو اپنا دوست بنائے گا اس کا انجام صریح گھاٹا ہو گا۔" سورہ النساء119

اور یقین مانیے آج شیطان جتنا پاکستان میں کامیاب ہے دنیا کے کسی اور حصے میں شاید ہی ہو۔ ان احادیث اور آیات حجاب کی روشنی میں تو خواتین کو ایسے کھیل کھیلنے ہی نہیں چاہیے اور اگر بہت ہی مسئلہ ہو اور کھیلے بنا سانس لینا دشوار ہو تو کم از کم حلیہ تو مسلم خواتین جیسا ہو۔کرکٹر محمد یوسف نے جب اسلام قبول کیا تو اس کے کچھ عرصے بعد ٹی وی کے کسی پروگرام میں دیگر کرکٹرز سمیت شرکت کی۔میزبان نے سوال کیا کیا آپ لوگ خواتین کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کریں گے۔باقی کرکٹرز نے اثبات میں جواب دیا جب کہ محمد یوسف نے بڑے دھڑلے سے کہا:" اسلام کے مطابق خواتین کو یہ کھیل کھیلنا ہی نہیں چاہیے۔" ایسا ہی سوال جب شاہد آفریدی سے کیا گیا کہ کیا آپ اپنی بیٹیوں کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دیں گے تو ان کا جواب تھا:" میری طرف سے کوئی پابندی نہیں مگر جیسا لباس وہ پہنتی ہیں اس میں یہ کام مشکل ہی ہے۔" دنیا بھر میں جہاں جہاں مسلم خواتین کوئی بھی کھیل کھیلتی ہیں حتی کہ جب وہ تیراکی بھی کرتی ہیں تو ان کا لباس سترپوشی کرتا ہے۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ ہماری ایتھلیٹس اور کرکٹرز بھی خواتین ہی نظر آئیں؟؟؟؟ نہ صرف وہ بلکہ ساری پاکستانی خواتین۔