ام سنینہ

أَعُوذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

 بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

يٰٓاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا ادۡخُلُوۡا فِى السِّلۡمِ کَآفَّةً   ۖ  وَلَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّيۡطٰنِ‌ؕ اِنَّهٗ لَـکُمۡ عَدُوٌّ مُّبِيۡنٌ ۞

 

ترجمہ:

 اے مومنو! اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے پیچھے نہ چلو وہ تو تمہارا کھلادشمن ہے۔

 

تفسیر:

 

یعنی اپنی پوری زندگی کو اسلام کے تحت لے آؤ۔ تمہارے خیالات، تمہارے نظریات، تمہارے علوم، تمہارے طور طریقے، تمہارے معاملات، اور تمہاری کوشش و عمل میں فرق نہ ہو۔۔ اہل ایمان کو کہا جا رہا ہے کہ اسلام میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اس طرح نہ کرو جو باتیں تمہاری مصلحتوں اور خواہشات کے مطابق ہوں ان پر تو عمل کرلو دوسرے حکموں کو نظر انداز کردو اس طرح جو دین تم چھوڑ آئے ہو اس کی باتیں اسلام میں شامل کرنے کی کوشش مت کرو بلکہ صرف اسلام کو مکمل طور پر اپناؤ اس سے دین میں بدعات کی بھی نفی کردی گئی اور آج کل کے سیکولر ذہن کا رد بھی جو اسلام کو مکمل طور پر اپنانے کے لیے تیار نہیں بلکہ دین کو عبادت یعنی مساجد تک محدود کرنا اور سیاست اور ایوان حکومت سے دین کو نکال دینا چاہتے ہیں۔ اس طرح عوام کو بھی سمجھایا جا رہا ہے جو رسم و رواج اور اپنی اپنی روایات کو پسند کرتے ہیں اور انہیں چھوڑنے کے لیے کسی طور تیار نہیں ہوتے جیسے موت اور شادی بیاہ کی فضول اور ہندوانہ رسوم اور دیگر رواج وغیرہ اور یہ کہا جاتاہے کہ شیطان کے قدموں کی پیروی مت کرو جو تمہیں مذکورہ  اسلام کے خلاف باتوں کے لیے خوبصورت فلسفے تراش کر پیش کرتا ہے برائیوں پر خوش نما غلاف چڑھاتا اور بدعات کو بھی نیکی باور کراتا ہے تاکہ اس اس کے جال میں آسانی سے پھنستے چلے جائیں۔

اللہ تعالٰی ہم سب کو شیطان اور نفس کے شر سے محفوظ رکھے آمین۔۔آ