شاہدہ ناز

 اللہ تعالیٰ نے کائنات میں جتنے رشتے بنائے ہیں،ان میں ماں کا رشتہ  سب سے عظیم تر ہے۔

ماں وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت و عظمت اور قربانیوں کو لفظوں میں بیان کرنا چاہو تو گویا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔

ماں کے  بنا غرض محبت کو لفظوں میں پرونا ناممکن ہے۔

میرے اللہ نے ماں میں محبت،شفقت،احساس،قربانی ،درد،خلوص،و مٹھاس کو جمع فرمایا ہے۔

لفظ ماں وہ عمدہ و پیارا لفظ ہے جس کو صرف ادا کرنے اور سوچنے سے ہی  سکون کی لہر دوڑنے لگتی ہے،اک ماں ہی ہے جو اپنی اولاد کے دکھ درد کو مسکرا کر سہتی ہے تاکہ اولاد کو مزید رنج و ملال نہ پہنچے۔

ماں دنیا بھر کے دکھ درد کو اپنے آنچل میں سمیٹ کر خود تبسم فرماتی ہے۔

ماں کی محبت کل جہاں میں بے مثل بے نظیر ہے۔

ماں جب اپنے بچوں سے بے لوث پیار کرتی ہے تو نہ ان پر احسان جتلاتی ہے اور نہ ہی ماں کی محبت میں کمی آتی ہے بلکہ ٹوٹ کر اپنا پیار نچھاور کرتی ہے۔

ماں کا رشتہ اولاد سے اس قدر گہرا ہوتا ہے کہ اولاد کی آنکھوں سے ہی ان کے مَن تک کو جانچ لیتی ہے۔

ماں جیسی عظیم ہستی کے عظیم تر ہونے کے لیے یہی اک بات کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے قدموں تلے جنت رکھی ہے۔