عائشہ صدیقہ
سر امجد کلاس میں داخل ہوئے تو ان کو دیکھ کر سب بچے کھڑے ہوگئے، سر نے سلام کیا اور بچوں کو بیٹھنے کا اشارہ کیا تو سب بیٹھ گئے۔

سر نے اسلامیات کا سبق پڑھایا اور سب بچوں سے کہا ”بچوں کل کا سبق آپ کا 14 اگست کے حوالہ سے ہوگا آپ میں سے ہر کوئی اپنے خیالات کا اظہار کریگا کہ چودہ اگست کس طرح منانی چاہیے تو کل سب پھرپور تیاری کر کے آئیے گا “
بچے بہت خوش ہوئے ۔ اگلے دن سر امجد کلاس میں داخل ہوئے اور کلاس کے سب سے ذہین بچے طلحہ کو کھڑا کیا ۔ تو طلحہ کھڑا ہوا اور سنانا شروع کیا
کہ ”14 اگست والے دن خوب انجوئے کر کے خوشی کا اظہار کرنا چاہیے. جھنڈے لگانے چاہیں ہر طرح سے سیلیبرٹ کرنا چاہیے“ ابھی وہ اگے بھی کہہ رہا تھا سر امجد نے اس کو بیٹھنے کا اشارہ کیا ۔ اگلے بچے کو کھڑا کیا گیا تو اسکا بھی اس سے ملتا جلتا جواب تھا۔ تین چار بچوں کا سننے کے بعد سر امجد نے گہری سانس خارج کی۔ انکی آنکھوں کے سامنے اپنے اباؤ اجداد کی قربانیاں فلم کی طرح چلنے لگیں ۔ کہ کس طرح ان کے آباؤ اجداد نے خون کے نذرانے پیش کیے. اپنی عورتیں بچے پھول جیسی بیٹیاں اپنے جان سے پیارے والدین اپنی بہن بھائیوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے قربان ہوتا دیکھا۔ لیکن اسمیں ان بچوں کا قصور نہیں ہے بلکہ قصور آج کے والدین و اساتذہ کا ہے ہماری تربیت کا ہے ۔ ابھی وہ گہری سوچ میں گم تھے کہ زین کھڑا ہوا اور کہنے لگا ۔ ”سر میں سناؤں ؟“
سر امجد نے بوجھل آنکھیں اوپر اٹھائیں اور سر کے اشارے سے سنانے کا کہا ۔ زین نے سناناشروع کیا۔
”میرے دادا جان کہتے ہیں کہ یومِ آزادی منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس دن شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں ۔تلاوت قرآن کریم کی جائے ۔ذکر و درود پڑھ کر پاکستان کی خاطر قربانیاں دینے والوں کو ایصالِ ثواب کیا جائے ۔ ملک کے استحکام اور سلامتی کے لیے دعائیں کی جائیں ۔پاکستان کے نظریہ کو متعارف کروایا جائے ۔ وطن سے محبت کرنا سکھایا جائے ، اچھا شہری بننے کی تربیت کی جائے ، اسلام کی دیگر خوبصورت باتیں سکھائی جائیں ۔مسلمانوں کے سوۓ ہوے جذبات کو بیدار کیا جائے تاکہ جوش وجذبہ اور اپنے وطن کے لیے کچھ کر گزرنے کا ولولہ پیدا ہو۔“ سر امجد نے زین کی تعریف کی اور اسے شاباشی دی تمام بچوں نے بھی زین کو سراہا ۔
ساتھ ہی سر امجد نے بھی خود سے یہ عزم کیا کہ اب سے اپنے طور پر جتنا ممکن ہوگا وہ بچوں کی ترتیب پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیں گے کیونکہ یہی بچے تو ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں ۔