سعدیہ جبین کراچی
جس طرح گرمی کے موسم میں عموماً بخار کے ساتھ الٹی اور دست جیسی وبا عروج پر ہوتی ہے ،اسی طرح سردیوں میں نزلہ ،زکام اور کھانسی ہر گھر میں ڈیرے جمائے نظر آتے ہیں۔ کبھی کھانسی خشک ہوتی ہے اور کبھی بلغمی لیکن کھانسی خشک ہو یا بلغمی اگر بروقت اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ انسان کی زندگی اجیرن کر دیتی ہے۔ کھانسی کی شدت قوت برداشت پر اثر انداز ہوتی ہے اس لیے کھانسی کا شکار انسان چڑچڑے پن کا شکار ہو جاتا ہے ۔ اور لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھی اسےمشکل ہوتی ہے ۔
کھانسی وہ بیماری ہے، جس سے صرف اس کا شکار ہی متاثر نہیں ہوتا بلکہ ساتھ رہنے والے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ کھانسی کی شدت دن رات کا سکون چھین لیتی ہے اور اس کی نیند میں تو خلل کا باعث بنتی ہے، جسے یہ مرض لاحق ہو لیکن دوسرے افراد بھی بے سکونی محسوس کرتے ہیں، خاص طور پر جب رات کو کھانسی کا دورہ پڑجائے اس وقت خاموشی اور سناٹے کی وجہ سے کھانسنے کی آواز دور تک جاتی ہے نہ صرف اس کمرے میں موجود افراد بلکہ، پورے گھر بلکہ آس پاس رہنے والے بھی بے آرام ہوتے ہیں، اس لیے اس مریض اور مریض کے متعلقین کو چاہیے کہ علاج پر خصوصی توجہ دیں ایک تو اس لیے کہ کھانسی بگڑ کر خطرناک مرض بن جاتی ہے اور دوسرا اس لیے کہ یہ کھانسی دوسروں کو بھی بے آرام کرتی ہے۔
بعض اوقات کھانسی والے مریض پر اس کے اہل خانہ ناراض ہوتے اور بگڑتے ہیں ایسے میں اگر ناراضی کی بجائے اس کی کھانسی روکنے اور علاج کی طرف توجہ دی جائے تو زیادہ بہتر ہے ۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ کھانسی کے مریض کے ساتھ رہنا خاصا مشکل ہوتا ہے لیکن اس مریض کو اچھوت سمجھ لینا اور ایسا برتاؤ کرنا ذرا بھی مناسب نہیں ہے۔
کھانسی کے علاج کے لیے ماہر معالج ڈاکٹر اچھے حکیم کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور کھانسی کا سبب تلاش کرنا چاہیے ۔ یہاں ہم کچھ ٹوٹکے ذکر کر رہے ہیں یہ ٹوٹکے کھانسی کی شدت اور روک تھام کے لیے تجربے میں مفید پائے گئے ہیں
٭عام موسم میں سادہ پانی اور سرد موسم میں نیم گرم پانی استعمال کرنا
٭نمک ہتھیلی پر ڈال کر اسے چاٹ لینا
٭لونگ چوسنے سے بھی کھانسی کنٹرول ہوجاتی ہے
٭شہد چاٹنا یا نیم گرم پانی میں ملا کر پینا مفید پایا گیا ہے
٭خشخاش اور چھوہارے دودھ میں اچھی طرح پکائے جائیں اور چھوٹی الائچی بھی ڈال دی جائے تو کھانسی سے خلاصی ہوجاتی ہے
٭لہسن کے تین چار جوئے اچھی طوح دودھ میں پکا کرپینا کھانسی پر قابو دلانے مددگار ہوتا ہے
٭عموما کھانسی گلے میں سوجن یا خراش کی وجہ سے ہوتی ہے، ایسے میں نیم گرم پانی میں شربت توت سیاہ ملا کر قہوے کی طرح نوش کرنے سے گلے کی سوجن اور خراش ختم ہوجاتی ہے اور کھانسی سے آرام آجاتا ہے
چلتے چلتے یہ بھی عرض کردیں کہ بیمار کی دیکھ بھال اور تیمار داری کی اسلام میں بہت فضیلت بیان کی گئی ھے ، ان فضائل کے حصول اور ثواب ہی کے لیے بیمار کی خدمت میں حصہ لینا چاہیے ۔ اور یہ بھی یاد رہے بیمار کے دل سے تیمار دار کے لیے جو دعا نکلتی ہے ، وہ بہت قیمتی ہوگی ۔
آخری بات : اپنی اور اپنے پیاروں کی صحت کا خوب خیال رکھنا چاہیے ۔ کیوں کہ!
جان ھے___تو جہان ہے