اخروٹ، بادام، کاجو، پستہ ، مونگ پھلی ،خشک آلو بخارہ ، خوبانی ، بھنے ہوئے چنے کی آدھی مٹھی روزانہ  استعمال کرنے سے  مختلف بیماریوں اور جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے

مومنہ حنیف

پاکستان وہ خطہ ہے، جہاں نعمتوں کا خزانہ بھرا پڑا ہے ہر موسم کے حساب سے ہر وقت ، ہر مقام پرخدا کی نعمتیں دستیاب ہیں ۔

یہ نعمتیں  استعمال کرتے ہوئے ہماری زبان ہمیشہ شکر سے تر رہنی چاہیے ۔

چوں کہ موسم سرما کا آغاز ہوچکا ہے اس وجہ سے گھر ،بازار، ہوٹل میں موسم کے اعتبار سے رنگ رنگ کھانے ، سوغاتیں ، روایتی و دیسی کھانے پک رہے ہیں ۔۔۔۔اور ان کھانوں اور سوغاتوں میں خشک میوے ایسی نعمت خداوند ہے جو ان کے ذاٸقوں کو اور دوبالا ، مفید بننانے میں اہم کردار ادا کرتےہیں۔

گڑوالے چاول، گاجر کا حلوہ ، سوجی کا حلوہ ، پنجری ، پیھٹے کا حلوہ ، کدو کا حلوہ ، دال کا حلوہ اور دیگر میھٹے کھانوں  میں بادام، کھوپرا، سونگی ، سبز الاٸچی ذاٸقے کو دوبالا کردیتی ہیں ۔

یہ ایک ایسی نعمت ہے، جو صحت مند جسم اور صحت مند زندگی کے لیے بے حد ضروری ہے۔ مناسب مقدار میں خشک میوہ جات کا استعمال ہر موسم میں بہترین نتائج دے سکتا ہے۔ ہالینڈ میں کی گئی تحقیق کے مطابق اگر ہر روز آدھی مٹھی کے برابر خشک میوہ جات (جن میں اخروٹ، بادام، کاجو، پستہ اور مونگ پھلی ،خشک آلو بخارہ ، خوبانی ، بھنے ہوۓ چنے ،مکٸ وغیرہ شامل ہیں) کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ یہی نہیں، ماہرین کی رائے میں خشک میوہ جات کا استعمال دل کی صحت کے لیے بہترین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین مخصوص میوہ جات کو روزانہ کی غذا میں استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں، آئیے ان میوہ جات سے ملتے ہیں۔

اخروٹ

اخروٹ انسانی دماغ کا ہم شکل اور ذاٸقے سے بھرپور اخروٹ ایسا میوہ ہے جو اپنے اندر بے پناہ فاٸدے سموئے ہوۓ ہے ۔ ماہرین کہتے ہیں اخروٹ میں موجود پروٹین، وٹامنز، منرلزاور فیٹس جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ قدرت کا عطاکردہ خشک میوہ اومیگا 3فیٹی ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھی بھرپور ہوتا ہے، جس کے سبب یہ دماغی افعال کی بہتری،کینسر اور معدے کے امراض میں معاون ہوتا ہے۔

کاجو

کاجو مہنگا تو ہے مگر غذائیت سے بھرپور میوہ ہے۔ بھارتی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق کاجو میں میگنیشیم اور پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔یہ وٹامن Eاور وٹامنB6کا بہترین ذریعہ، اس کے علاوہ کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، جس کے باعث یہ انسان کو دل کو بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔ کاجوکینسرسے بچاؤ، صحت مند قلب، مضبوط ہڈیوں اور خوشگوار نیندکے لیے ضروری ہے۔ اس کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا اور ذیابیطس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ کاجو کو مختلف سوئیٹ ڈشز اور مشروبات میں شامل کرکے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال اگر نہارمنہ شہد کے ساتھ کیا جائے تو نسیان میں افاقہ ہوتا ہے۔

مونگی پھلی

مونگ پھلی ہر دلعزیز میوہ ہے کیونکہ سب اسے کھانا پسند کرتے ہیں۔ سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا اپنا ہی مزہ ہے۔

مونگی پھلی اپنے اندر حیرت انگیز افادیت سموئے ہوئے ہیں ۔

مونگ پھلی میں پروٹین، کیلیشیم، وٹامن E وٹامن B1, B6، فاسفورس، فیٹ تھایامائن، نیاسن، فولاد،وٹامن ڈی، وٹامن کے اور بی 6 فولیٹ بھی پائے جاتے ہیں۔

سائنسی تحقیق کے مطابق مونگ پھلی میں پائی جانے والی قدرتی چکناہٹ انسانی صحت، جلد اور بالوں کے لیے انتہائی مفید ہے اور خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے اور بار بار ناخنوں کے ٹوٹنے کی شکایت سے بھی بچاتی ہے۔

مونگ پھلی میں وٹامن ای بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسانی جسم کے خلیات کو کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور مدد ملتی ہے۔مونگ پھلی خون کی نالیوں کے امراض کے خلاف بھی کارآمد ہے اور خون کی حرارت برقرار رکھتی ہے۔مونگ پھلی وزن کرنے میں بھی معاون ہے، اس کے استعمال سے کافی دیر بھوک کا احساس نہیں ہوتا ۔مونگ پھلی امراض قلب اور ذیابیطس کے خلاف موثر ہتھیار ہے۔

نمک میں بھونی گئی مونگ پھلی کھانے سے مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مونگ پھلی کے چند دانوں کا باقاعدہ استعمال فائدہ مند ہے، مونگ پھلی شوگر کے مریضوں کو غذائیت کی کمی کا شکار نہیں ہونے دیتی۔طبی ماہرین کے مطابق خون کی کمی کے شکار افراد کو مونگ پھلی کا کثرت سے استعمال کرنا چاہیے، اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پستہ

پستہ غذاٸیت سے بھرپور میوہ ہے کیونکہ اس میں  ہر طرح کے مفید اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتےہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس کینسر اور دل کے مختلف امراض کو دور رکھ کر ہمیں توانا اور صحت مند رکھتے ہیں۔

پستے میں موجود 2 اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں ۔ یہ موتیا اور عمر رسیدگی سے متاثرہ بیماریوں کو روکتے ہیں۔

چونکہ پستے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اسی وجہ سے یہ نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کو تندرست رکھتے ہیں۔ پستہ کھانے سے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھ جاتی ہے جس سے کئی قسم کے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

جو لوگ گوشت نہیں کھاتے اور پروٹین کی ضروریات کو بھی پورا کرنا چاہتے ہیں ، پستے ان کے لیے بے حد مفید ہیں۔

مختلف طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پستے کھانے سے وزن میں کمی ہوتی ہے کیوں کہ یہ پیٹ بھرنے کا احساس پیدا کرتے ہیں اور ان میں کیلوریز کی تعداد بھی کم ہوتی ہے۔

پستے کھانے سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر بھی مناسب رہتا ہے۔ اس طرح امراضِ قلب کا خطرہ بھی نہیں رہتا ۔

باقاعدگی سے پستہ کھانے والے افراد کے خون میں شوگر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔

ایک طبی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر کی وجہ سے پستہ آنتوں کے سرطان کو روکنے میں بے حد مفید ثابت ہوتا ہے ۔

کشمش

انگوروں کے خشک پھل کو کشمش کہا جاتاہے۔ یہ آئرن ،فائبر ،پوٹاشیم اور میگنیشیم سے بھرپور اینٹی آکسیڈینٹ میوہ ہے، جس کا روزانہ استعمال صحت کے لیے بہترین ہے۔ ماہرین روزانہ5کشمش کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ اینٹی ایجنگ ہونے کے سبب جھائیوں سے حفاظت ،دوران خون میں بہتری لانے کے ساتھ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کے لیے بہترین ہے۔ یہ میوہ کاربوہائیڈریٹ ہونے کے سبب جسمانی توانائی بڑھاتا اور بے خوابی سے نجات دلاتا ہے جبکہ بلڈپریشر کنٹرول کرنے میں بھی معاون ومددگار ثابت ہوتا ہے۔

بادام

بادام کسے پسند نہیں! یہ ایک ایسا غذائیت سے بھرپور میوہ ہے، جسے تمام میوہ جات کا بادشاہ ہونے کی حیثیت حاصل ہے۔ بادام اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور میوہ ہے، جس میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔ بادام کے مغز میں32سے 40فیصد تک روغنی اجزا کے علاوہ غذائی پروٹین، آئرن، فاسفورس اور کیلشیم کی وافرمقدار موجود ہوتی ہے۔ قدرت نے بادام میں وٹامن A، Bاور Eکی خصوصیات فراخدلی سے مہیا کی ہیں، ایک سو گرام بادام کی غذائی صلاحیت 665کیلوریز ہے۔ یہ غذائی اجزا جسم کو صحت مند اور شخصیت کو خوبصورت بناتے ہیں۔ بادام بیماریوں سے لڑنے کی طاقت پیدا کرنے کے علاوہ جِلد کو خوبصورت، ہڈیوں کو مضبوط، نظر کی کمزوری اور نزلے زکام کی شکایت دور کرتے ہیں۔ آسٹریلیاکے ماہرین صحت نے کہاہے کہ روزانہ بادام اور اخروٹ کا استعمال ذیابطیس کے خطرے کو کم کرتاہے۔ ماہرین بچوں کے لیے نہار منہ 7جبکہ بڑوں کےلیے4بادام کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کڑوا بادام استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ آنکھ کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔

  ڈرائی فروٹ خریدتے وقت اس بات کا خیال رکھنا چائیے کہ جو ڈرائی فروٹ ہم خرید رہے ہیں ان میں کتنی کیلوریز ہیں یا اس میں چینی کا کتنا استعمال کیا گیا ہے بعض ڈرائی فروٹ کو میٹھا کرنے کے لیے پھلوں کے رس کا استعمال کیا جاتا ہے شوگر کے مریضوں کو ایسے ڈرائی فروٹ استعمال نہیں کرنے چاہیئے ان کے استعمال سے شوگر بڑھ سکتی ہے۔

قدرت کہ ان تخفوں کا استعمال کیجیے اور موسم سرما کو مزہ دوبالا کیجیے ۔