ام التراب کراچی
سنیے !!!
٭کیا آپ کے جسم میں گانٹھیں پڑا کرتی ہیں َ
٭ پیر کے انگوٹھے سوج جاتے ہیں
٭ کہیں جوڑوں میں سوجن تو نہیں ہوتی
اگر ایسا کچھ ہے تو آپ اپنا یورک ایسڈ چیک کروالیں
جب جسم میں یورک ایسڈ کا اضافہ ہو جائے تو پھر نہ صرف جسم کی چربی بڑھ جاتی ہے بلکہ جوڑوں میں مستقل درد رہنے لگتا ہے ، یہی نہیں بلکہ یہ ذہنی اور دل کے امراض کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ در اصل یورک ایسڈ جسم میں پیدا ہونے والا وہ قدرتی اضافی مادہ ہے جو کچھ کھانوں کے انہضام کے نتیجے میں پیدا ہوتا ہے ۔
یوں تو یہ گردوں کا کام ہے کہ جسم سے یورک ایسڈ کو ختم کریں، لیکن ہماری غذا میں شامل پیورین کی غیر ضروری مقدار کے باعث پتھری سمیت گردوں کے مختلف امراض جنم لے سکتے ہیں، جس سے یورک ایسڈ جسم سے خارج ہونے کی بجائے جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔یہ جوڑوں کے مسائل کی وجہ بنتا ہے، پھر چلنے پھرنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اکثر لوگ ایسی صورت میں صرف جوڑوں کی تکلیف کا علاج کرتے ہیں اور یورک ایسڈ کی طرف توجہ نہیں دیتے جو بعد میں مزید پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔
ا لیے اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے ، دوائیں اپنی جگہ لیکن علاج کے لیے اپنی غذا کو بھی کنڑول رکھنا چاہیے سبز چائے :
سبز چائے کی بابت یہ بات تو مشہور عام ہے ہی کہ وزن کم کرتی ہے یہ بھی یاد رکھنا چاہیے سبز چائے یورک ایسڈ کو بھی کم کرتی ہے، اس میں کیٹیچن نامی مواد ہوتا طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ شمار ہوتاہے، جس سے یورک ایسڈ کی سطح کم ہونے میں مدد ملتی ہے
فائبر والی غذائیں :
یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے ایسے کھانے استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جیسا کہ جو، باجرہ، دلیہ، بروکلی، سیب، کینو، ناشپاتی، اسٹرابیری، کھیرا، گاجر اور کیلا وغیرہ۔یہ غذائی اجزاء یورک ایسڈ کو جذب کرنے اور اسے جسم سے خارج کرنے میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ پانی کا استعمال :
پانی قدرتی سیال ہے، جو جسم سے زہریلے مادّوں کو باہر نکالتا ہے، اس لیے روزانہ کم از کم 10 سے 12 گلاس پانی ضرور پئیں، یورک ایسڈ کم کرنے میں فریش جوس بھی فائدہ مند ہوتے ہیں، کیوں کہ یہ جسم سے یورک ایسڈ کو اخراج کے ذریعے نکالنے میں مدد کرتے ہیں لیکن ان کا صحیح انتخاب کرنا بہت ضروری ہے، آپ سبزیوں کے جوس کا استعمال کر سکتے ہیں۔
وٹا من سی :
روزانہ وٹامن سی کے استعمال سے یورک ایسڈ کم کیا جا سکتا ہے، اورنج یا لیموں کا جوس آپ کو وٹامن سی کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔اس کے علاوہ آپ اپنی روز مرہ کی غذا میں کیلے، سیب، گاجر، ٹماٹر، اسٹرابیری اور کھیرے کا استعمال کر کے بھی یورک ایسڈ کو قابو میں رکھ سکتے ہیں۔