ما ہم کرن ریاض کراچی
ہر تصویر کے مختلف پہلو و زاویے ہوتے ہیں ۔
یہ تصویر ہوبہو ہمارے ملک کے حالات کی عکاسی کرتی ہے ۔ جو طاقتور ہے وہ کمزور کی پشت پر قدم رکھ کر جی رہا ہے اور کمزور پس رہا ہے ۔
کراچی کی بندر گاہ سے لے کر درہ خیبر تک ہر وہ شخص جو طاقت میں زیادہ ہے وہ خود سے کمزور کو اپنے قدموں میں رکھتا ہے ۔
کراچی میں ہونے والی لوٹ مار ہو یا ملک کو لوٹ کے کھا جانے والی حکومتیں ان سب کا خمیازہ تو کمزور عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے ۔
اگر قاتل زمیندار کا لڑکا ہو اور مقتول کسی کسان کی اولاد تو کہا جاتا ہے غلطی مقتول کی ہے وہ آیا ہی کیوں بندوق کی گولی کے سامنے