بیگم عشرت فاروق

آپ  بیمار ہیں ؟ اوہو ! بیمار ہوں آپ کے دشمن ، بلکہ دشمنوں کو بیمار کر کے بھی  آپ کو کچھ نہیں ملے گا ، بس ذرا دل پہ ٹھند رہے گی ۔ لیکن ہم اس وقت آپ کی صحت کی فکر لیے حاضر ہوئے ہیں ، دشمن  جانیں اور  ان کی صحت  و بیماری ۔ہمارے لیے تو بس آپ ہی آپ ہیں۔

یہ ہماری آپ کی پہلی ملاقات ہے ۔ اس پہلی ملاقات میں ہم آپ کو 4 مشورے دینے لگے ہیں ، ایک ایک مشورہ کروڑوں کا ہے لیکن چوں کہ  ہمیں کروڑوں سے غرض نہیں بلکہ آپ کی صحت اور تن درستی کی فکر ہے اس لیے چاروں مشورے مفت ہیں ۔ کوشش کریں گے ہفتے میں ایک بار آپ سے ملاقات رہا کرے ۔

پہلا مشورہ : موڈ درست رکھیے !

یہ جو موڈ ہے نا ! یہ بہت موڈی چیز ہے ،گھڑی میں ماشہ ہوتا ہے اور گھڑی میں تولہ  ہنستوں کو رلا دیتا ہے اور روتوں کو ہنسا دیتا ہے۔ آپ رونے دھونے اور اداس ہونے سے پرہیز رکھیے ۔ موڈ پریشان کرنا چاہے تو اسے ایک چپت لگائیے اور کہیے  ! "خبر دار جو تم نے ذرا سا بھی ٹیڑھ پن دکھایا تو تمہاری خیر نہیں ۔" اداسی چھانے لگے تو مسکرانے کی کوشش کریں  ، خوش گوار یادیں ذہن میں لائیں، کوئی لطیفہ کوئی  چٹکلا ، کوئی پھلجھڑی  آپ کے موڈ کو درست رکھ سکتا ہے ۔ آپ کو پریشان کرنے اور الجھانے  والے  کو اگر مایوسی رہے تو آپ کے موڈ کی درستی یقینی   ہوگی اور موڈ درست رہے تو آپ بڑی سے بڑی بیماری اور پریشانی کا کو بھگا سکتے ہیں ۔

دوسرا مشورہ :  تیراکی یا غسل کیجیے :

اگر آپ کے پاس تیراکی  کا موقع ہے تو صحت کی بحالی کے لیے یہ ایسا ٹوٹکا ہے جو صدیوں کا آزمودہ ہے ۔ اگر تیراکی کا موقع نہیں ،یا تالاب وغیرہ مہیا نہیں  تو غسل خانے کا رخ کیجیے اور نہائیے ۔ سردی میں  نیم گرم پانی سے  اور گرمی میں  مناسب ٹھنڈےپانی سے غسل آپ کے جسم کو ایک دم ترو تازہ کردے گا ۔ اگر غسل کے لیے پانی نہیں ، یا کوئی عذر ہے بیماری ہے تو وضو کر لیجیے ۔ کیا کہا : نماز کا وقت یا تلاوت نہ کرنی ہو تب بھی ؟  جی  جی  جناب ! تب بھی وضو تو غسل سے بھی زیاد ہ مفید ہے کر کے تو دیکھیے آزمائش شرط ہے ۔وضو کرتے ہی آپ کو تازگی محسوس ہوگی ۔ بس  ہمیں دعا دینا نہ بھولیے گا ۔

تیسرا مشورہ  : قدرتی چیزوں کا استعمال :  

پتا ہے بیماریوں  نے ہمارے جسم اور ماحول میں کیوں گھر کر لیا ہے کیوں کہ ہم  مصنوعی ، بناؤٹی اور ولایتی سامان اور  چیزوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ مثلا جوس ہی لے لیں ، تازہ پھلوں کا رس  گھر میں نکال کر یا جوس بنا کرپینے اور بازار سے ڈبے میں پیک جوس پینے میں اتنا فرق ہے کہ آپ سوچ ہی نہیں سکتے ، بازار کے جوس خود بیماری سے کم نہیں ہوتے ۔ اور تازہ پھلوں کا رس صحت و فرحت بخش ماشاء اللہ ! ایسے ہی جڑی بوٹیوں سے واقفیت ، شناخت  پیدا کیجیے  ان کا استعمال جانیے دوائیں بھی ان ہی سے بنتی ہیں اگر اپ ان کا استعمال سیکھ جائیں پہچان ہو تو بہت سی  بیماریاں قریب ہی نہ پھٹکیں ۔اگر درختوں کا سایہ اور کھلی ہوا دستیاب ہو تو پنکھے اور اے سی جیسی بیمار ی سے جان چھڑائیے ۔ تازہ کھانے کھائیے ، فرج میں رکھی چیزیں بیمار تو کر سکتی ہیں صحت نہیں دے سکتیں ۔

چوتھا مشورہ : دوست بنائیے  !

مخلص دوست آپ کے غم ، پریشانی دکھ درد دور کرنے کی قدرتی دوا اور علاج ہے ۔ تسلی کے دو بول آپ کے زخم کے لیے مرہم بن سکتے ہیں ۔ آپ شوہر ہیں تو بیوی کو دوست بنائیے ، بیوی ہیں تو شوہر کو دوست سمجھیے ۔ جب اللہ میاں نے میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس ہی کہہ دیا تو ان سے بہتر دوست تو کوئی ہو ہی نہیں  سکتا ۔ مشکل تب ہوتی ہے جب دنیا میں سب پہ اعتماد کیا جاتا ہے لیکن میاں اپنی بیوی اور بیوی میاں کی بجائے دوسروں کو راز دان بنالیں ۔ اگر چہ میاں بیوی ایک دوسرے کے علاوہ بھی کچھ مخلص دوست رکھیں تو حرج نہیں ۔ اور اگر آپ نے میاں بیوی ہونے کا رتبہ نہیں پایا تو  آپ کو چاہیے ماں باپ بہن بھائی ، ان  سے ایسا تعلق ہونا چاہیے کہ ادب  و شفقت بھی رہے اور دوستی بھی ۔  دوست بہر حال علاج غم و دکھ درد ہے ۔ اور سب سے بڑھ کر اگر ہم اللہ میاں کو دوست بنا لیں  تو مزہ ہی آجائے ،دنیا میں کوئی غم فکر نہ ہی  آخرت  میں ۔

اب اجازت دیجیے  ! ملیں گے اگلے ہفتے کچھ نئی باتوں کے ساتھ