ح غ تلہ گنگ

وقت اللّٰہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک گراں قدر نعمت ہے۔ وقت پگھلتے برف کی طرح آناً فاناً گزرتا رہتا ہے اور دیکھتے ہی دیکھتے مہینےاور سال گزر جاتے ہیں۔

ایک طالب علم کے لئے خصوصا اپنے دور طالب علمی میں اوقات کی حفاظت نہایت ضروری ہے۔ وقت کو صحیح استعمال کرنا، بے کار اور فضول ضائع ہونے سے بچانا از حد ضروری ہے ۔ وقت کو ضائع کرنے کے بعد جو حسرت اور پچھتاوا ہوتا ہے وہ ناقابل تلافی ہوتا ہے سوائے ندامت کے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

جو گھڑی ہاتھ سے نکل جائے وہ دوبارہ کبھی ہاتھ نہیں آتی تو عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ شروع سے ہی انجام پہ نظر رکھی جائے تاکہ بعد میں حسرت اور پچھتاوے کی نوبت نہ آئے۔ 

حدیث مبارکہ کا مفھوم ہے کہ؛ 

"کوئی دن ایسا نہیں ہے کہ جب وہ طلوع ہوتا ہو مگر یہ کہ وہ پکار پکار کر کہتا ہے کہ اے ابن آدم! میں ایک نوپید مخلوق ہوں، تیرے عمل پہ شاہد ہوں، مجھ سے کچھ حاصل کرنا ہے تو کر لے، میں قیامت تک لوٹ کر نہیں آؤں گا"۔ 

دنیا کی تمام چیزیں ضائع ہونے کے بعد واپس آ سکتی ہیں لیکن ضائع شدہ وقت کبھی واپس نہیں آسکتا ہے۔

کہنے والے نے کہا ہے:"وقت سونے سے زیادہ قیمتی ہے"

اب یہ ہم پر ہے کہ کون ان اوقات کی قدر کرتا ہے اور کون انہیں برباد کرتا ہے۔

وقت انتہائ قیمتی ہے۔ سورۃ العصر ہمیں پکار پکار کرکہ رہی ہے کہ ہم اپنی زندگی اور وقت کی اہمیت کو سمجھیں۔ ہم زندگی یوں گزاریں کہ ہمارے پاس ایمان ہو، نیک اعمال ہوں، ہم سنتوں کے پابند ہوں، دین کے داعی ہوں، اگر ہم ایسا کرنے مین کامیاب ہوگئے تو ان شاء اللّٰہ ہمارا شمار کامیاب ترین لوگوں میں ہوگا۔ 

آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 

" دو نعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں رہتے ہیں ایک صحت اور دوسری فراغت"

ہمارے بزرگان دین بھی وقت کی بہت قدر کیا کرتے تھے۔ جس کے سبب کامیابی ان کے قدم چومتی تھی۔ ایک مرتبہ کسی نے حضرت عمر بن عبد العزیز رحمہ اللّٰہ علیہ سے کہا: امیر المومنین! یہ کام آپ کل پر مؤخر کر دیں۔ فرمایا: " میں روزانہ کا کام ایک دن میں بمشکل پورا کرتا ہوں۔ اگر آج کا کام بھی کل پر چھوڑ دوں تو دو دن کا کام کیسے پورا کروں گا"

ہماری زندگی کے لمحات بہت قیمتی ہیں اگر ہم نے ان کو ضائع کر دیا تو حسرت و ندامت کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔اگر وقت ضائع ہوگیا تو دوبارہ کبھی نہیں ملے گا، دنیا کی ہر دولت ضائع ہونے کے بعد دوبارہ مل سکتی لیکن وقت کبھی نہیں۔

ہمیں چاہیے کہ ہم وقت کی قدر کریں تاکہ کامیابی ہمارا مقدر بن سکے۔ اللّٰہ تعالیٰ ہمیں وقت کا قدردان بنائیں۔

آمین ثم آمین